Allama Iqbal Quote “پر ندے کی فر یاد”

Allama Iqbal Quote “پر ندے کی فر یاد”

آتا ہے یاد مجھ کو گزرا ہوا زماناوہ باغ کی بہاریں وہ سب کا چہچہانا آزادیاں کہاں وہ اب اپنے گھونسلے کیاپنی خوشی سے آنا اپنی خوشی سے جانا لگتی ہے چوٹ دل پر ، آتا ہے یاد جس دمشبنم کے آنسوؤں پر کلیوں کا مسکرانا وہ پیاری پیاری صورت ، وہ کامنی سی مورتآباد…

Allama Iqbal Quote “ہمد ر د ی”

Allama Iqbal Quote “ہمد ر د ی”

ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہابلبل تھا کوئی اداس بیٹھا کہتا تھا کہ رات سر پہ آئیاڑنے چگنے میں دن گزارا پہنچوں کس طرح آشیاں تکہر چیز پہ چھا گیا اندھیرا سن کر بلبل کی آہ و زاریجگنو کوئی پاس ہی سے بولا حاضر ہوں مدد کو جان و دل سےکیڑا ہوں اگرچہ میں ذرا…

Allama Iqbal “بچے کی دعا”

Allama Iqbal “بچے کی دعا”

لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میریزندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری دور دنیا کا مرے دم سے اندھیرا ہو جائےہر جگہ میرے چمکنے سے اجالا ہو جائے ہو مرے دم سے یونہی میرے وطن کی زینتجس طرح پھول سے ہوتی ہے چمن کی زینت زندگی ہو مری پروانے کی صورت یا…

Allama Iqbal Quote “ایک گائے اور بکری”

Allama Iqbal Quote “ایک گائے اور بکری”

اک چراگہ ہری بھری تھی کہیںتھی سراپا بہار جس کی زمیں کیا سماں اس بہار کا ہو بیاںہر طرف صاف ندیاں تھیں رواں تھے اناروں کے بے شمار درختاور پیپل کے سایہ دار درخت ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی تھیںطائروں کی صدائیں آتی تھیں کسی ندی کے پاس اک بکریچرتے چرتے کہیں سے آ نکلی جب…

Allama Iqbal Quote “ایک پہا ڑ اور گلہری”

Allama Iqbal Quote “ایک پہا ڑ اور گلہری”

کوئی پہاڑ یہ کہتا تھا اک گلہری سےتجھے ہو شرم تو پانی میں جا کے ڈوب مرے ذرا سی چیز ہے ، اس پر غرور ، کیا کہنایہ عقل اور یہ سمجھ ، یہ شعور ، کیا کہنا! خدا کی شان ہے ناچیز چیز بن بیٹھیںجو بے شعور ہوں یوں باتمیز بن بیٹھیں تری بساط…

Allama Iqbal Quote “ایک مکڑا اور مکھی “

Allama Iqbal Quote “ایک مکڑا اور مکھی “

اک دن کسی مکھی سے یہ کہنے لگا مکڑااس راہ سے ہوتا ہے گزر روز تمھارا لیکن مری کٹیا کی نہ جاگی کبھی قسمتبھولے سے کبھی تم نے یہاں پاؤں نہ رکھا غیروں سے نہ ملیے تو کوئی بات نہیں ہےاپنوں سے مگر چاہیے یوں کھنچ کے نہ رہنا آؤ جو مرے گھر میں تو…

Allama Iqbal Quote  “ہمالہ “بانگِ درا

Allama Iqbal Quote “ہمالہ “بانگِ درا

اے ہمالہ! اے فصیل کشور ہندوستاںچومتا ہے تیری پیشانی کو جھک کر آسماںتجھ میں کچھ پیدا نہیں دیرینہ روزی کے نشاںتو جواں ہے گردش شام و سحر کے درمیاںایک جلوہ تھا کلیم طور سینا کے لیےتو تجلی ہے سراپا چشم بینا کے لیے امتحان دیدۂ ظاہر میں کوہستاں ہے توپاسباں اپنا ہے تو ، دیوار…