بادشاہ اور غریب میں فرق
ایک بادشاہ خو تو بہت نیک مزاج اور رحم دل تھا۔ مگر اُس کا بیٹا اتنا ہی بے رحم اور تلخ مزاج تھا کہ جب دیکھو ماتھے میں تیوری چڑھائے ہوئے نوکروں کو
ڈانٹتا مارتا پیٹتا ہی نظر آتا۔ بادشاہ کو یہ خبریں پہنچتیں تو بہت رنج ہوتا بہتیرا اشاروں میں سمجھاتا ۔ مگر بیٹے پر ذرا اثر نہ ہوتا۔ تھوڑے عرصے بعد
شہزادے کے ہاں لڑکا پیدا ہوا ۔ اتفاق دیکھیے کہ اُس کے خدمتگار
کے گھر بھی عین اُسی وقت لڑکا ہوا ۔
بادشاہ نے محل میں جا کر دونوں لڑکوں کو ایک پلنگ پر لیٹا دیا اور شہزادے کو بلا کر کہا ۔ تم ان میں سے اپنا لڑکا پہچان لو
شہزادے نے دونوں لڑکوں کو ایک سا دیکھ کر جواب دیا ۔ میں تو نہیں پہچان سکتا: باپ نے کہا کیاغریب اور بادشاہ میں
کوئی فرق نہیں ۔ شہزادے نے جواب دیا ۔ مجھے تو کوئی فرق نظر نہیں آتا ۔
باپ نے فرمایا ۔ بے شک کوئی فرق نہیں اور جب خدا کے کوئی فرق نہیں رکھا تو تم اور کیوں فرقی رکھتے ہو ؟
شہزادہ شرمندہ ہو گیا اور اُس کے بعد نوکروں پر کبھی سختی نہ کی۔
- Allama Iqbal Quotes in Urdu
- Eid Poetry in Urdu
- Islamic Quotes in Urdu
- Life Quotes in Urdu
- Love Quotes in Urdu
- Poets Quotes in Urdu
- Urdu Stories
More Stories are as Below